ALLAH IS THE GREATEST

THERE IS NO GOD BUT ALLAH.

Beauty

Peace

SEAL OF THE PROPHETS

ISLAM = PEACE + LOVE + TOLERANCE

ISLAM is derived from the Arabic root “SALEMA”:Means

Peace, Purity, Submission and Obedience

"SEAL OF THE PROPHETS"

The LAST LAW BEARING PROPHET

ALLAH HO AKBAR الله اکبر

ALLHA IS THE GREATEST.

ISLAM IS THE BEST RELIGION AMOUNG ALL

LOVE FOR ALL, HATRED FOR NONE

Everthing is created by ALLAH

Nature is always perfect.

ALLAH Knows Everything

No one is powerful then "ALLAH"

LOVE FOR HUMANITY

Love Humanity

Beauty

Love Humanity

Beauty

Love Humanity

Beauty

Peace

SEAL OF THE PROPHETS

ISLAM = PEACE + LOVE + TOLERANCE

ISLAM is derived from the Arabic root “SALEMA”:Means

Peace, Purity, Submission and Obedience

"SEAL OF THE PROPHETS"

The LAST LAW BEARING PROPHET

Sunday, April 18, 2021

میرے ہی لہو پہ گزر اوقات کرو ہو

آر۔ ایس۔ بھٹی 
پاکستان میں رمضان کے ہنگامے رمضان کی آمد سے پہلے ہی شروع ہو جاتے ہیں۔ ویسے تو احمدیوں پر مشق ستم کے لیے ہمارے ہاں کوئی خاص موسم نہیں، روز مرہ کی بنیاد پر جب ،جہاں، جیسے کی سہولت کے ساتھ ملک کے طول و عرض میں یہ ستم جاری رہتے  ہیں۔رمضان سے چند روز قبل پولیس نے پاکستان میں جماعت احمدیہ کی دو مساجد پر، انتہا پسند ملا کی زیر قیادت دھاوا بولا اور ان مساجد کے مینار اور محراب توڑے اور ان پر لکھاخدا کا نام مٹایا

 پہلا واقعہ ضلع گوجرانوالہ کے ایک  گاؤں گرمولا ورکاں میں پیش آیا یہ وسط مارچ کا ذکر ہے جب پولیس انتہا پسند ملا کی زیر قیادت  ایک جلوس کے ساتھ  مسجد میں داخل ہوئی  اور مینار توڑے اور مسجد کی پیشانی پر سے کلمہ طیبہ توڑنے کا فریضہ اپنے ہاتھ سے سرانجام دیا
دوسرا واقعہ ضلع مظفر گڑھ کے گاؤں چک 604 کا ہے 12/ اپریل کو  پولیس نے ایک جلوس کی قیادت کرتے ہوئے گاؤں کی ایک چھوٹی سی مسجد پر حملہ کیا اس کی محراب اور مینار توڑے اور اس کے بعد پانچ احمدیوں کو گرفتار کرکے ساتھ لے گئی اور ان پر محراب اور  مینار بنانے کے جرم میں  مقدمہ درج کیا اور خبروں کے مطابق یہ کاروائی علی الصبح دو بجے سر انجام دی گئی۔ خدا معلوم کون لوگ ہیں جو کہتے ہیں کہ پاکستان کی پولیس فرض شناش نہیں یہ تو راتوں کو بھی اپنے فرائض سے غا فل نہیں سوتے۔خاص طور پر اگر یہ کام احمدیوں کی مساجد میں گھس کر خدا کا نام مٹانے کا ہو۔



دوسرے واقعے کو گزرے غالبا دو دن ہی ہوئے ہوں گے کہ پنجاب پولیس جو علماء کے ہاتھوں میں ہاتھ ڈالے احمدی مساجد کونقصان پہنچانے کے ناپاک کام میں مصروف تھی ، دو دن کے بعد وہی پنجاب پولیس آگے آگے تھی اور وہی ملا  اس کے پیچھے پیچھے ۔ اور اگلے دو دن تک اسلام آباد اور ملک کے طول و عرض میں یہ ہنگامے جاری رہے۔ اسی طرح خدا ایک ظالم پر دوسرے ظالم کو مسلط کر دیا کرتا ہے۔ خدا کو وہ جگہ بہت عزیز ہوتی ہے جہاں اس کا نام بلند کیا جاتا ہو۔ سورہ البقرہ میں آتا ہے


  پاکستان میں احمدیوں کو روزانہ کی بنیاد پر ظلموں کا  نشانہ بنایا جاتا رہتا ہے۔ ہمسائے اپنے  احمدی ہمسائے کو تکلیف پہنچانے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے،  سکول میں  طلباء، احمدی طلباء سے بائیکاٹ کیے رکھتے ہیں، احمدی اساتذہ کو اپنے شاگردوں کی طرف سے خطرہ رہتا ہے ۔ الغرض معاشرے کے کسی بھی شعبہ کو دیکھ لیں جیسے ہی آپ کے ساتھ کام کرنے والوں کو آپ کے احمدی ہونے کا علم ہوتا ان کے رویئے تبدیل ہو جاتے ہیں اور وہ احمدیوں کو تکلیف پہنچانے کے طریقے ڈھونڈنے لگتے ہیں
 اب تو پاکستان میں یہ حال ہو چکا ہے کہ جب بھی کوئی سیاستدان اپنی اوپر بنے ہوئے کرپشن کے مقدمات کی وجہ سے  مشکل میں ہوتا ہے تو وہ مذہبی کارڈ استعمال کرتا  ہے اور یہ تو بتانے کی ضرورت نہیں کہ یہ مذہبی کارڈ صرف اور صرف احمدیوں کے خلاف  ہی کھیلا جاتا ہے۔

میرے ہی لہو پر گزر اوقات کرو ہو 
مجھ سے ہی امیروں کی طرح بات کرو ہو


جس دن یہ مظفرگڑھ کا واقعہ ہوا اسی دن وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی صاحب جو جرمنی کے دورے پر تھے ، ان سے کسی جرمن صحافی نے احمدیوں سے پاکستان میں ہونے والے ناروا سلوک کے بارے سوال کیا۔ صحافی نے اپناسوال پاکستان کے احمدیوں سے شروع کیا پھر  عیسائیوں اور پھر عمومی طور پر پاکستان میں انسانی حقوق کی صورتحال کا ذکر کیا
  لیکن اسے بھی محض اتفاق سمجھ لیں کہ جواب دیتے ہوئے شاہ محمود قریشی صرف احمدیوں کا  لفظ ہی زبان پر لانا بھولے رہے۔جس ملک کے وزیر خارجہ احمدیہ جماعت کا نام بھی زبان پر لانے کی جرات نہیں کرسکتے وہ احمدیوں کے بنیادی انسانی حقوق کا کیا خاک تحفظ کریں گے۔
 اس کے بعد بھی وہ فرماتے ہیں کہ" یہ سب پراپیگنڈہ ہے " - جناب ! اگر یہ پروپیگنڈا ہے تو  جو کچھ دو دن تک پاکستان میں ناموس رسالت کے نام پر ہوا یقینا وہ بھی پروپیگنڈا ہی ہوگا۔ 

https://youtu.be/WDrVS2JF9bY

 آپ نے جرمن صحافی کو ملک میں قانون کی حکمرانی دکھانے کے لئیے انھیں پاکستان کے دورے کی دعوت دی ہے تو براہ کرم آپ انھیں جلدی بلا لیں تاکہ وہ امن و امان کی صورتحال اپنی آنکھوں سے دیکھ سکیں- انھیں آزادانہ طور پر, بغیر ان کا روٹ پلان طے کئے اور بغیر سیکیورٹی کے پاکستانی شہروں میں گھومنے کی اجازت دیں تاکہ آپ کے پروپیگنڈا والے بیان پر انھیں اچھے سے یقین آ سکے۔ 

لیکن یاد رکھیں! آپ اپنی  شعلہ بیانیوں سے وقتی طور پر  تو کسی صورتحال سے بچ کر نکل سکتے۔ لیکن آخرکب تک؟ یہ ظالم حقائق بار بار آپ کے سامنے آتے رہیں گے اس لیے عارضی جنت کی بجائے مسائل کے مستقل حل کی تلاش ہی ایک اچھے سیاستدان کی اولین ترجیح ہونی چاہیئے ، ورنہ  مسائل کے یہ اژدھے اس بد بودار نظام کو نگل جائیں گے جبکہ حقائق  اور تاریخ کو مسخ کر کے نہ آپ کو پچھلے ستر سالوں میں کچھ حاصل ہوا اور نہ ہی آئندہ کچھ حاصل ہوگا۔ 
Because history revives itself
************












Friday, April 9, 2021

Qualities of a True Believer

  خداکےفضل ورحم کے ساتھ                                                              ھوالناصر   

With God's grace and mercy                        HE’s (God) The Helper 


  یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡۤا اِنۡ تَتَّقُوا اللّٰہَ یَجۡعَلۡ لَّکُمۡ فُرۡقَانًا وَّ یُکَفِّرۡ عَنۡکُمۡ سَیِّاٰتِکُمۡ وَ یَغۡفِرۡ لَکُمۡ ؕ وَ اللّٰہُ ذُو الۡفَضۡلِ الۡعَظِیۡمِ0    

 “O ye who believe! If you fear Allah, He will grant you a distinction and will remove your evils from you and will forgive you; and Allah is Lord of great bounty.” 

Holy Qur’an, Chapter 8, verse 30

اے لوگو جو ایمان لائے ہو! اگر تم اللہ سے ڈرو تو وہ تمہارے لئے ایک امتیازی نشان بنادے گا اور تم سے تمہاری برائیاں دور کر دے گا اور تمہیں بخش دے گا اور اللہ فضل عظیم کا مالک ہے۔

This verse informs the believers to be mindful of our duty to Allah; if we are, then Allah will bestow upon us a mark of distinction and overlook our weakness and forgive us.

 But what is this duty to Allah? Obviously, the main duty is the worship of Allah and striving to please Him. But as a believer, a representative of Allah's religion, there is also a duty to demonstrate to others,what a true believer is. 

 At this time with this pandemic, it is important that we not only develop our own relationship with Allah, seeking His Help and Protection, but also helping others to find Allah and turn to Him. Mankind needs to turn to Allah seek His Help and Protection.

The Holy Prophet (s.a.w) was sent to a people who had moved far away from God and he needed to help them find and develop their relationship with God.  The main way he achieved this was through his excellent example. He practised what he preached.

He was the most excellent exemplar, a model for all mankind, and as a follower of the Holy Prophet (s.a.w) we too should ensure that we are demonstrating the good qualities of a believer.  

That means that as a believer we should be having an intense love for our fellow human beings.  When you love Allah then you should also love His creation which is a reflection of His Works. Therefore, a true believer should always be concerned about the environment and strive to serve humanity, as best as he can.

 A true believer constantly strives to please Allah and seek the reward and blessings of Allah.  

The Holy Prophet (s.a.w) always strove to help mankind and we too should follow his wonderful example. He said: 

 “One who does not show mercy (to people) will not be shown mercy (by Allah)”       (Muslim)

One of the main attributes of Allah is Ar-Raheem (All-Merciful) and we should imbibe this in ourselves and be as merciful as possible to all of Allah's wonderful creation.  This is why the motto of the Ahmadiyya Muslim Community is

' Love for All, Hatred for none'

When we show mercy to others, we are striving to win Allah's mercy on us.

Furthermore, a believer has been told to take care of their neighbour, not make unnecessary noise or create difficulties for them. 

The Holy Qur’an states:

 Worship Allah and associate naught with Him and be kind towards parents, and kindred, and orphans, and the needy and the neighbour who is a kinsman, and the neighbour who is not related to you, and your associates and the wayfarer, and those who are under your control”  (Ch. 4, verse 37)

Therefore, Islam encourages a true believer to create a good society and help others, especially those in need. This is our duty, and this is the need of the time.

This verse also teaches us to always show kindness to our parents .  We must show complete obedience to our parents as long as this does not conflict with your duty to Allah, i.e. if your parents told you not to worship Allah, then as Allah is more important, you should disobey them with such a command.  Likewise, the parents and elders should show mercy to the young and children. 

The Holy Prophet (s.a.w.) has said:

“He is not one of us who does not show mercy to our young ones and respect to our elders” (Abu Dau’d)

It is the duty of the parents and elders to ensure that the children get a good education and proper upbringing and instils in them Taqwa (righteousness).  In these difficult times, it is important to help one another, give support to all your family and develop your worship. 

The month of Ramadhan is an excellent time to develop your worship and strive to be a good believer.  Always be thinking that, is Allah pleased with what you are doing and saying? and keep striving after the pleasure of Allah.

Stay safe and may Allah always be your Protector.

May Allah help us to always be His true believing servants, Amen.


       ****************

Tuesday, April 6, 2021

آسمان تک دیوار The wall to the sky

...کچھ سائنس کی دنیا سے                                                     


          



   "آسمان تک "دیوار 
جاپانی کمپنی اوبایاشی ایک 36000 کلومیٹر اونچی لفٹ بنا رہی ہے جو زمین اور خلا کے درمیان نقل وحمل کی سہولت فراہم کرئے گی۔ یہ پراجیکٹ 2050ء تک مکمل ہونے کا امکان ہے۔ 
اوبایاشی جاپان کی ایک بڑی ائیرو سپیس کمپنی ہے۔ 2018 ء  کی ای۔این۔آر لسٹ میں دنیا کے بہترین  دو سو پچاس تعمیراتی کمپنیوں میں اس کا پندرہواں نمبر تھا۔ اس سے قبل یہ بہت سے پراجیکٹ مکمل کر چکی ہے جس میں ٹوکیو سکائی ٹاور بھی شامل ہے جو کہ برج خلیفہ کےبعد دنیا کا دوسرا بلند ترین ٹاور ہے۔

ٹوکیو سکائی ٹاور 
خلا تک لفٹ بنانے کا پراجیکٹ اس کمپنی نے 2019ء کے آخیر میں شروع کیا۔ جاپانی انجینئر کا مقصد ہے کہ ائیروسپیس انجینئرنگ اور خاص طور پر سیٹلائٹ کے میدان میں انقلاب برپا کردیں۔ ابھی تک انٹرنیشنل خلائی اسٹیشن تک مختلف چیزوں کی نقل وحمل کے لئیے انھیں زمین پر جوڑا جاتا ہے اور پھر مکمل صورت میں ڈھال کر سپیس شٹل کے ذریعے انھیں خلاء میں بھیجا جاتا ہے۔ اس تمام عمل میں بہت سا وقت، بہت سا پیسہ اور بہت ایندھن استعمال ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ ہوائی آلودگی بھی پیدا ہوتی ہے۔ ان تمام مسائل سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لئیے جاپانیوں نے یہ حل نکالا ہے کہ وہ چیزوں کو مکمل صورت میں جوڑنے کی بجا ئے انھیں چھوٹے حصوں میں خلاء میں لے جائیں گے اور وہاں جا کر مکمل صورت میں جوڑیں گے۔ اور اس مقصد کر لئیے راکٹ کی بجائے اس 'خلائی راستے' یعنی لفٹ کا استعمال کیا جائے گا۔ یہ لفٹ ایک سو 100 ٹن کے کیبن کو 36000 کلومیٹر کی بلندی تک لے کر جائے گی یعنی جیو سٹیشنری مدار تک اس ٹیوب کا رداس 400 میٹر ہوگا۔ اس کو تیرنے والی بندرگاہ کہا جارہا ہے۔ اگرچہ ہمارے اب تک کے وسائل اس پراجیکٹ کو پایا تکمیل تک پہنچانے کے لیے ناکافی ہیں لیکن جاپانی اس منصوبے کو 2050ء تک مکمل کرنے کیلئے پر امید ہیں۔ اگر یہ منصوبہ کامیابی سے ہمکنار ہو جاتا ہے تو یہ مستقبل میں ایسے مذید منصوبوں کی تکمیل کے لئے مشعل راہ بنے گا۔

****************